Wednesday, December 31, 2008

اب کے سا ل کچھہ ايسا کرنا

اب کے سال کچھہ ایسا کرنا
اپنے پچھلے بارہ ماہ کے
دکھہ سکھہ کا اندازہ کرنا
بھو لی بسری یادیں تازہ کرنا

سادہ سا اک کاغذ لے کر
بھولے بسرے پل لکھہ لینا
اپنے سارے کل لکھہ لینا

پھر اس بیتے اک اک پل کا
اپنے گزرے اک اک کل کا
اک اک موڑ کا احاطہ کرنا
سارے دوست اکھٹا کرنا
ساری صبحیں حاضر رکھنا
ساری شامیں پاس بلانا

اور علاوہ ان کے دیکھو
سارے موسم دھیان میں رکھنا
اک اک یاد گمان میں رکھنا

پھر محتاط قیاس لگانا
گر تو خوشیاں بڑھ جاتی ہیں
تو پھر تم کو میری طرف سے
آنے والا سال مبارک

اور اگر غم بڑھ جائیں تو
مت بےکار تکلف کرنا
دیکھو پھر تم ایسا کرنا
میری خوشیاں تم لے لینا
مجھہ کو اپنے غم دے دینا
اب کے سال کچھہ ایسا کرنا