Monday, July 22, 2013

بہت مدت سے ایسا ہے
کہ وہ خاموش رہتا ہے
کو ئی گہرا ہے شاید
جسے چپ چاپ سہتا ہے
یو نہی چلتے ہوئے  تنہا
کوئی غمگین سا نغمہ
وہ اکثر گنگناتا ہے
ملا ئےنظروں سے جب نظریں
تو باتیں بھول جاتا ہے
کبھی بیٹھے ہوے تنہا
یا پھر بارش کہ موسم میں
فقط اتنا ہے کہتا ہے
اداسی بے وجہ سے ہے
بہت بوجھل طبیعت ہے
بھلا سچ کیوں نہیں کہتا

Wednesday, July 17, 2013

Dhoka


Thursday, February 14, 2013

اردو


ایک دفعہ ڈاکٹر یونس بٹ کر اچی آ ئے اور رکشے والے سے کہا "مجھے ادارہ ترقیات کر اچی لے چلو " اس نے اس ادارے کے محل وقوع  سے بے خبری کا اظہار کیا تو  یونس نے مختلف طریقوں سے اسے سمجھانے  کی  کو شش کی کہ ان کا اشارہ کس ادارے  کی طرف ہے لیکن جب وہ مسلسل انکار میں سر ہلاتا رہا تو بٹ نے آ خری  کو شش کے طور پر کہا "بھئی مجھے کے ڈی اے لے چلو " اس پر رکشے والا بولا " تو  یوں اردو میں بولو نا صا حب!"


Sunday, February 10, 2013

منزل


منزلوں کو پا لینا کتنی بڑی قیامت ہے۔ سب کچھ بے معنی ہو کر رہ جاتا ہے۔ خود منزل بھی۔ مجھے ایسے لگتا ہے جسے طلب سے عظیم تر کوئی منزل نہیں۔ طلب اور جدوجہد۔ شاہد یہ بشریت کا تقاضا ہو۔

اقتباس: ممتاز مفتی کی کتاب "لبیک" سے۔

از فیض


زرد پتوں کا بن

زرد پتوں کا بن جو مرا دیس ہے
درد کی انجمن جو مرا دیس ہے
کلرکوں کی افسردہ جانوں کے نام
کِرم خوردہ دلوں اور زبانوں کے نام
پوسٹ مینوں کے نام
تانگے والوں کے نام
ریل بانوں کے نام
کارخانوں کے بھوکے جیالوں کے نام
بادشاہِ جہاں، والیِ ما سوا، نائب اللہ فی الارض،
دہقاں کے نام
جس کے ڈھوروں کو ظالم ہنکا لے گئے
جس کی بیٹی کو ڈاکو اٹھالے گئے
ہاتھ بھر کھیت سے ایک انگشت پٹوار نے کاٹ لی ہے
دوسری مالیے کے بہانے سے سرکار نے کاٹ لی ہے
جس کی پگ زور والوں کے پاؤں تلے
دھجیاں ہو گئی ہے
ان دکھی ماؤں کے نام
رات میں جن کے بچے بلکتے ہیں اور
نیند کی مار کھائے ہوئے بازوؤ ں میں سنبھلتے نہیں
دکھ بتاتے نہیں
منتوں زاریوں سےبہلتے نہیں

ان اسیروں کے نام جن کے سینوں میں فردا کے شب تاب گوہر
جیل خانوں کی شوریدہ راتوں کی صر صر میں
جل جل کے انجم نما ہو گئے ہیں
آنے والے دنوں کے سفیروں کے نام
وہ جو خوشبوئے گل کی طرح
اپنے پیغام پر خود فدا ہو گئے ہیں

Sunday, April 25, 2010

لطیفہ

پچھلے دنوں میں نے ایک بڑا معصوم سا لطیفہ پڑھا - لطیفہ تھا تو بڑا معصوم لیکن بڑامعنی خیز بھی
' زرداری سائیکل پر ایوانِ صدر جا رہے تھے۔ راستے میں نواز شریف نے انہیں روک کر کہا۔۔۔سائیں آپ کو بی بی کی شہادت کے طفیل سب کچھ مل گیا۔ ہمیں بھی کچھ دے دیں۔ زرداری نے کہا میرے پیچھے بیٹھو۔ ایک اور چکر دیتا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔'

Friday, March 26, 2010

جواب

حضرت لقمان نے باوجو د درازٰٰی عمر کے کوٰی مکان نہیں بنایا-ایک جھونپڑی میں وفات پا گٰے -ملک االموت نے پوچھا
“باوجود اتنی طویل زندگی کے آپ نے مکان کیو ں نہیں بنایا ؟“
آپ نے فرمایا "جس کی تاک میں آپ رہیں تو اس کو مکان بنانے کی کب سو جھتی ہے ؟